مذکورہ ٹیکنالوجی5 جی سے 100 گنا تیز ہوگی،مصنوعی سیارہ فصلوں کی تباہ کاریوں کی نگرانی کرسکتا ہے فائیو(5)جی نیٹ ورک کاابھی آغازنہیں ہوامگرچین ٹیکنالوجی کے میدان میں اس سے بھی آگے جاتاہوادکھائی دے رہاہے۔چین نے نے اس ہفتے دنیاکے پہلے سکس(6)جی سیٹلائٹ کو کامیابی کے ساتھ خلا میں روانہ کیا تاکہ اس ٹیکنالوجی کی کارکردگی کوجانچاجاسکے۔ جمعہ کے روز چین کے شمالی صوبے شانشی کے تائیوان سیٹلائٹ لانچ سنٹر سے سکس جنریشن ٹیلی مواصلات کی ٹیکنالوجی کے حامل تجرباتی سیٹلائٹ کوزمین کے مدار میں بھیجا گیا۔جدید ترین سیٹلائٹ کانام چین کی یونیورسٹی آف الیکٹرانک سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے نام پر رکھا گیا ہے۔ یہ خلا میں سکس جی فریکوئنسی بینڈ کی کارکردگی کی تصدیق کے لئے استعمال ہوگا۔
اگرچہ خیال کیا جاتا ہے کہ 6 جی ٹیکنالوجی ابھی ابتدائی مراحل میں ہے لیکن توقع کی جارہی ہے کہ یہ5 جی سے 100 گنا زیادہ تیز ہوگی۔بھیجے گئے مصنوعی سیارہ میں آپٹیکل ریموٹ سینسنگ سسٹم بھی موجود ہے جو فصلوں کی تباہ کاریوں کی نگرانی کرسکتا ہے ، سیلاب اور جنگل کی آگ کو روک سکتا ہے۔