گلگت پبلک اسکول اینڈ کالج کے اساتذہ کا اپنے جائز حقوق کے حصول کے لیے دوسرے روز بھی احتجاج ۔
پبلک اسکول اینڈ کالج گلگت کے اساتذہ کرام نے پرنسپل اور انتظامیہ کے خلاف سر جوڑ لیا،
پبلک اسکول اینڈ کالج گلگت میں بھی فیسوں میں لامحدود اضافہ ناقابل برداشت ہیں، یقیناً ہمیشہ ہم نے اس مسئلہ کو سوشل میڈیا اور انٹرنیٹ کے ذریعے عوام اور حکام اعلیٰ تک نشر کرنے کی کوشش کی پبلک اسکول اینڈ کالج گلگت میں اساتذہ کرام نے انتظامیہ پبلک اسکول کے خلاف کئی دھرنا دیے پرامن دھرنا اور جائز مطالبات کو لیکر اساتذہ کی ایک بڑی تعداد کافی سے عرصے سے آپنے حقوق کی جنگ لڑ رہیں ہیں، اس کا مقصد 25٪ ڈی ار اے الاؤنس پچھلے ایک سال سے ان کو نہیں ملا رہا، یعنی مارچ 2021 سے ابھی تک اس الاؤنس سے پبلک اسکول کے ٹیچرز محروم ہیں، نہ ہی ان اساتذہ کرام کو تنخواہ کی ادائیگی وقت پر ہوتی ہے مسائل کے شکار اور اوپر سے مہنگائی کا طوفان نے جینا مشکل کردیا ہے ساتھ ہی ساتھ طلباء و طالبات کی فیسوں میں 40٪ کا اضافہ بھی ناقابل برداشت ہیں، زیادہ تر اساتذہ بڑی عمر کے ہیں ان کی سروس بھی مکمل ہونے کو ہیں یہ الاؤنس ان کی پنشن کو نقصان دے سکتا ہے، فیسوں میں اضافہ کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا اس سکول میں غریب طبقے کی لامحدود تعداد آپنی تعلیم حاصل کرنے میں مصروف عمل ہیں ، والدین آتنی بڑی فیسں ادا نہیں کرسکتے ، یقیناً ٹیچرز کافی عرصے سے متحدہ اور یک جان ہوکر اپنے حقوق کی جہدوجہد کراہیں ہیں لیکن اعلیٰ حکام اس کو سننے سے قاصر ہیں اس کی سب سے بڑی اور بنیادی وجہ پرنسپل پبلک اسکول اینڈ کالج ہیں جو کہ ان کے ساتھ ظلم کراہا ان کو چائیں معاملات کو حل کریں اور مذکرات کریں اساتذہ کے حقوق کی تحفظ کرنے کے بجائے یہ ان کی مخالف کرائیں پرنسپل پبلک اسکول ہوش کے ناخن لیں اور مسئلہ کو ترجیح کی بنیاد پر حل کریں ون مین شو کا کردار ادا مت کریں، ساتھ ہی ساتھ ہماری فورس کمانڈر اور چیف سیکریٹری سے گزارش ہوگی کہ اس مسئلہ کو سنجیدگی سے حل کریں گے اور جلد سے جلد نوٹس لیں، ورنہ یہ ایک تحریک کی شکل میں اربابِ اختیار تک پہنچے گی۔
مزید اپڈیٹس دیکھنے کے لئے ہمارے یوٹیوب چینل لنک پر یہاں کلک کریں