استبول: ترک صدر طیب ادگان کا کہنا ہے کہ ترکیہ میں زلزلے سے اموات کی تعداد 912 ہو گئی۔زلزلے سے 2 ہزار سے زائد عمارتیں متاثر ہوئیں، ترکیہ میں زلزلے سے 5 ہزار سے زائد افراد زخمی ہوئے۔2440 لوگوں کو اب تک ریسکیو کیا گیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ زلزلے کے بعد 45 ممالک نے مدد کی پیشکش کی ہے۔تاریخ کے بدترین زلزلے سے نمٹنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ فی الحال زلزلے سے ہونے والے نقصان کا اندازہ نہیں لگا سکتے۔ہماری پہلی ترجیح ملبے تلے دبے لوگوں کو نکالنا ہے۔خیال رہے کہ ترکی اور شام میں 7.8شدت کے زلزلے نے تباہی مچا دی۔
فرانسیسی خبررساں ادارے کے مطابق ترکیہ میں ایمرجنسی سروس کے اہلکاروں نے بتایا کہ ترکیہ کے جنوب مشرقی علاقوں میں پیر کی صبح کو زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے جن کی شدت ریکٹر سکیل پر 7.8ریکارڈ کی گئی۔ زلزلے کا مرکز صوبہ کہرامان مراش کے ضلع پزارجک میں 7کلومیٹر کی گہرائی میں تھا۔ ترکی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے بعد آدھے گھنٹے تک آفٹر شاکس بھی محسوس کیے گئے اور کئی عمارتیں زمین بوس ہوگئیں۔زیراعظم محمد شہباز شریف نے ترکیہ میں شدید زلزلے سے ہونے والے نقصانات پر رنج وغم کا اظہارکیا ہے۔اپنے تعزیتی بیان میں وزیراعظم شہباز شریف نے ترکیہ کی حکومت اور عوام سے قیمتی جانوں کے ضیاع پرتعزیت کا اظہارکرتے ہوئے متاثرہ خاندانوں سے ہمدردی کا اظہار کیا،وزیراعظم نے جاں بحق افراد کی مغفرت اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کےلئے دعا کی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی حکومت اور عوام مشکل کی اس گھڑی میں برادر ملک ترکیہ کی حکومت اور عوام کے ساتھ ہیں۔ ترکیہ نے ہر مشکل میں ہمیشہ پاکستان کا ساتھ دیا ہے۔ پاکستان اپنے برادر ملک ترکیہ کے عوام اور حکومت کی ہر ممکن مدد کرے گا۔وزیراعظم نے کہا کہ قدرتی آفات اور موسمیاتی تبدیلیوں سے تباہی کے بڑھتے واقعات پوری دنیا کے لئے خطرے کی گھنٹی ہے، یہ انسانیت اور کرہ ارض کی بقا کا معاملہ ہے۔